جمعہ 26 دسمبر 2025 - 13:18
اخلاق وہ چراغ ہے جو انسان کو اپنی کمزوریوں سے آگاہ کر کے اس کی اصلاح کرتا ہے: محترمہ مرزا ثناء فاطمہ نجفی

حوزہ/مدرسہ بنت الہدىٰ (رجسٹرڈ)، ہریانہ الہند کی جانب سے ہفتہ وار درسِ اخلاق کا آن لائن انعقاد گوگل میٹ پلیٹ فارم کے ذریعے کیا گیا، جس میں طالبات اور خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی؛ درس نجف اشرف سے محترمہ مرزا ثناء فاطمہ نے دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ بنت الہدىٰ (رجسٹرڈ)، ہریانہ الہند کی جانب سے ہفتہ وار درسِ اخلاق کا آن لائن انعقاد گوگل میٹ پلیٹ فارم کے ذریعے کیا گیا، جس میں طالبات اور خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی؛ درس نجف اشرف سے محترمہ مرزا ثناء فاطمہ نے دیا۔

درس کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآنِ مجید سے ہوا، جبکہ منقبت خواں خواہران نے بارگاہِ اہلبیت علیہم السّلام میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔

عالمہ محترمہ مرزا ثنا فاطمہ نجفی (نجفِ اشرف) نے گوگل میٹ کے توسط سے خطاب کرتے ہوئے "سیرتِ امام علی نقی علیہ السّلام اور خواتین کی عملی ذمہ داریاں" کے موضوع پر جامع، مدلل اور رہنمائی پر مشتمل گفتگو کی۔

درس اخلاق کا مکمل متن ناظرین کی خدمت میں حاضر ہے۔

أَعُوذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ

ٱلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، وَالصَّلاۃُ وَالسَّلَامُ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ الطَّيِّبِينَ الطَّاهِرِينَ.

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ عَلِيٍّ النَّقِيِّ الۡهَادِي، وَٱجْعَلْنَا مِنَ ٱلْمُهْتَدِينَ بِنُورِهِ.

خواہرانِ محترم! آج کا میرا موضوع ہے سیرتِ امام علی نقی علیہ السّلام اور خواتین کی عملی ذمہ داریاں۔

اس موضوع کی اہمیت پر ایک تمہید یہ ہے کہ ہم ایک طرف اخلاق و کردار کے درس میں شریک ہیں اور دوسری طرف آج کی شب، حضرت امام علی نقی علیہ السّلام کی ولادتِ بابرکت کا جشن ہے۔ یہ دونوں نعمتیں ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ اخلاق روح کی زیور ہے اور اہلِ بیتؑ کی محبت اس زیور کی چمک۔ ہر دل جو روشنی کے لیے تڑپتا ہے، وہ اس شب میں سکون پاتا ہے۔

خواہرانِ عزیز! درسِ اخلاق کی اہمیت کو کبھی معمولی نہ سمجھیں۔ اخلاق وہ چراغ ہے جو انسان کو اپنی کمزوریوں سے آگاہ کرتا ہے اور سنوار دیتا ہے۔ ایک خاتون جب اخلاق اپناتی ہے تو اس کا گھر سکون کا گہوارہ بن جاتا ہے، گفتگو میں نرمی آتی ہے، بچے اس کے رویّے سے سیکھتے ہیں اور گھروں کے بکھرے ہوئے ماحول کو اخلاق ہی جوڑتا ہے۔

یاد رکھیں: اخلاق وہ خوشبو ہے جو پہنے والا نہیں، بلکہ آس پاس سب محسوس کرتے ہیں۔ اس چراغ کی روشنی ہر دل کو تسکین بخشتی ہے۔

خواہرانِ محترم! آج کی یہ مبارک شب ہمیں اس عظیم ہستی کی طرف لے جاتی ہے جن کا لقب "نقی" یعنی پاکیزہ اور "ہادی" یعنی ہدایت دینے والا ہے-حضرت امام علی نقی علیہ السّلام۔ آپؑ کی حیاتِ طیبہ یہ ثابت کرتی ہے کہ ظلم، انتشار اور فتنوں کے دور میں بھی ایک نورانی کردار دنیا کو سنوار سکتا ہے۔ آپؑ نے خاموشی، وقار اور علم کے ذریعے ٹوٹے ہوئے دلوں کو جوڑا، منتشر ذہنوں کو سہارا دیا۔ یاد رکھیں: ہر عورت جو اپنے دل میں نور پیدا کرے، وہ معاشرے میں بھی روشنی پھیلا سکتی ہے۔

خواہرانِ عزیز! ایک مؤمنہ کی پہلی ذمہ داری باطنی پاکیزگی ہے اور یہی سیرتِ امام علی نقی علیہ السّلام کا خلاصہ ہے۔ جس عورت کا دل ذکرِ الٰہی سے نرم ہو جائے، نگاہ میں حیا ہو، زبان میں نرمی ہو، اور گھر میں نورانیت ہو، وہ پورے خاندان کے لیے رحمت بن جاتی ہے۔ یہ نور گھر کے ہر کمرے، ہر بات اور ہر عمل میں ظاہر ہوتا ہے اور ماحول کو بدل دیتا ہے۔

خواہرانِ محترم! خواتین کی دوسری بڑی ذمہ داری علمِ دین سے وابستگی ہے۔ امام علی نقی علیہ السّلام نے فتنوں کے دور میں بھی درس و تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا، شاگردوں کی تربیت فرمائی اور امت کی فکری رہنمائی کی۔ اگر ایک عورت روزانہ چند لمحے قرآن، دعا اور اہلِ بیتؑ کے فرامین کے لیے نکال لے تو وہ اپنے گھر کو مدرسہ بنا سکتی ہے اور اپنی نسلوں کو علم اور ایمان کا روشن سرمایہ دے سکتی ہے۔ یاد رکھیں: چھوٹا سا عمل نسلوں کی تقدیر بدل سکتا ہے، اور علم کا چراغ گھر کے ہر فرد کے لیے راہنما بن جاتا ہے۔

خواہرانِ عزیز! تیسری ذمہ داری ہے اخلاقی استقامت اور معاشرتی کردار۔ امام ہادی علیہ السّلام نے ہمیں سکھایا کہ حالات جیسے بھی بدل جائیں، مؤمنہ کا وقار، ضبط، اور حسنِ سلوک نہیں بدلتا۔ معاشرتی بے چینی، جلد بازی، زبان کی سختی-ان سب کے مقابلے میں ایک باوقار خاتون کا ہلکا سا تبسم، نرم لہجہ اور سلیقہ مندی دلوں کو جیت لیتی ہے اور ماحول کو سکون دے دیتی ہے۔ یاد رکھیں: صبر اور وقار وہ ہتھیار ہیں جو ہر بحران میں کامیابی دلا سکتے ہیں۔

خواہرانِ محترم! چوتھی ذمہ داری دعا اور توکل ہے۔ امام علی نقی علیہ السّلام کی دعاؤں میں بالخصوص زیارتِ جامعہ میں معرفت، یقین اور توکل کا درس ہے۔ ایک خاتون جب دعا کو اپنا سہارا بنا لیتی ہے تو گھر میں رحمت برستی ہے، دل مطمئن ہوتے ہیں، مشکلات آسان ہوتی ہیں، رزق میں برکت آتی ہے۔ یاد رکھیں: دعا زندگی کا سب سے محفوظ ہتھیار ہے، اور دعا کی طاقت ہر رنج و الم کو آسان کر دیتی ہے۔

خواہرانِ عزیز! آئیے اس مبارک شب میں عہد کریں کہ ہم امام علی نقی علیہ السّلام کی سیرت کو صرف سنیں نہیں بلکہ اپنے گھروں، گفتگو، تربیت، پردہ، عبادت اور روزمرہ کے رویوں میں بھی شامل کریں۔ یہی حقیقی جشنِ میلاد ہے-کہ ہم اپنی زندگی میں نورِ امامت کو جگہ دیں۔ یاد رکھیں: سیرت اپنائے بغیر جشن منانا چراغ جلائے بغیر روشنی ڈھونڈنے جیسا ہے، اور زندگی میں روشنی کی حقیقی قدر اسی وقت معلوم ہوتی ہے جب ہم اس نور کو اپنے دلوں میں جگہ دیں۔

وَآخِرُ دَعْوَانَا أَنِ ٱلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ.

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha